بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

24 شوال 1445ھ 03 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

امریکہ سے ڈالر بھیج کر پاکستان میں اس کے بدلے میں روپیہ لینے کا حکم


سوال

امریکا سے ڈالر بھیجنا اور یہاں اس کے بدلے میں پاکستانی کرنسی لینا، اس کا کیا حکم ہے ؟

جواب

صورتِ  مسئولہ میں امریکہ سے ڈالر بھیج کر اس کے بدلے میں پاکستان میں  روپے وصول کرنے کا معاملہ اس شرط کے ساتھ جائز ہے کہ حوالہ کرنے والا  اپنی اجرت الگ سے مقرر کرے ،کسٹمرز کی دی ہوئی رقم میں سے اجرت کی کٹوتی نہ کرے، نیز مارکیٹ ریٹ کے مطابق ہی وہ ریٹ دے،  مارکیٹ ریٹ سے کم یا زیادہ  طے کر کے لین دین کرنا جائز نہیں ہے۔

تنقیح الفتاوی الحامدیہ میں ہے:

"الدیون تقضیٰ بأمثالها".

(کتاب البیوع، باب القرض، 1/ 500، ط: قديمي)

فتاویٰ شامی میں ہے:

"و في الأشباه: کل قرض جر نفعاً حرام".

(کتاب البیوع، فصل فی القرض،  5/ 166، ط: سعید)

فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144502100679

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں