بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

امانت کا سامان چوری ہوجائے تو ضمان کا حکم


سوال

اگر کوئی ہمارا سامان اپنے پاس اماؤنٹ کے طور پر رکھے اور وہ چوری ہوجائے پھر رکھنے والے کو اس غریب کا سامان واپس کرنا واجب ہے یا نہیں ؟  میری اماؤنٹ کسی کے گھر سے چوری ہوگئی ہے۔

جواب

صورتِ مسئولہ میں   کسی کے پاس امانت کے طور پر رکھا ہوا سامان ، امانت رکھنے والے کے پاس سے چوری ہوجائے تو اگر یہ چوری اس شخص کی تعدی (زیادتی)، کوتاہی اور غفلت کی وجہ سے ہوئی ہو اور وہ ثابت ہوجائے تو اس پر  اس چیز کا ضمان لازم ہوگا۔

 تاہم   جس کے پاس امانت رکھی ہو اگر  اس نے امانت کے سامان کو حفاظت سے رکھا تھا  اور اس میں   کسی قسم کی کوتاہی اور غفلت نہیں کی تھی، اس کے باوجود سامان چوری ہوگیا تو اس صورت میں اس پر ضمان لازم نہیں آئے گا۔

شرح المجلہ لسلیم رستم باز میں ہے:

"الوديعة أمانة في يد المودَع، فإذا هلكت بلا تعد منه و بدون صنعه و تقصيره في الحفظ لايضمن، ولكن إذا كان الإيداع بأجرة فهلكت أو ضاعت بسبب يمكن التحرز عنه لزم المستودع ضمانها".

( أحكام الوديعة، رقم المادة:777، ج:1، ص:342، ط:مكتبه رشيديه)

فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144207200787

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں