میں سن2000 میں کاروبار کرتا تھا، میرے پاس پانچ چھ لوگ میرے کرنٹ اکاؤنٹ میں پیسے بھیجتے تھے، کاروبار ختم ہوگیا، ہر کوئی اپنی راہ چلا، میرے پاس اکاؤنٹ میں ایک لاکھ روپے رہ گئے، میں نے کسی کو اس لیے نہیں بتایا کہ جھگڑا شروع نہ ہو جائے ۔ اب سمجھ میں نہیں آتا کہ اس ایک لاکھ روپے کا کیا کروں؟
صورتِ مسئولہ میں جو افراد آپ کے اکاؤنٹ میں پیسے بھیجتے تھے، ان سے تحقیق کرلی جائے، ان میں سے جن کا یہ پیسہ ہو، انہیں لوٹانا واجب ہوگا۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144112200410
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن