سن 2014ء میں 7 تولہ کے امانت زیور چوری ہوگئے، اب امانت واپس کس شکل میں ممکن ہے؟
بصورتِ مسئولہ اگر امانت رکھے ہوئے زیورات مودَع (جس کے پاس زیورات امانت رکھے گئے تھے) کی کوتاہی کے نتیجہ میں چوری ہوگئے تھےتو اتنے وزن کے زیورات یا ان کی موجودہ قیمت بطورِ ضمان دینا لازم ہوگا، تاہم اگر مودَع نے پوری ذمہ داری نبہانے کی کوشش کی تھی اور کسی قسم کی کوتاہی نہیں کی تھی، اس کے باوجود زیورات چوری ہوگئے تھےتو اس صورت میں مودَع ضامن نہیں ہوگا۔
شرح المجلہ لسلیم رستم باز میں ہے:
"الوديعة أمانة في يد المودَع، فإذا هلكت بلا تعد منه و بدون صنعه و تقصيره في الحفظ لا يضمن، ولكن إذا كان الإيداع بأجرة فهلكت أو ضاعت بسبب يمكن التحرز عنه لزم المستودع ضمانها".
( أحكام الوديعة، رقم المادة:777، ج:1، ص:342، ط:مكتبه رشيديه)
فقط والله اعلم
فتوی نمبر : 144202201399
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن