بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

20 شوال 1445ھ 29 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

اللہ اکبر کے بجائے اللہ اکبار پڑھنے پر نماز کا حکم


سوال

نماز میں اگر امام صاحب، اللہ اکبر کے بجائے اللہ اکبر، "اکبر" کی "با" کو "مد "کے ساتھ یا "ا" کے ساتھ پڑھ  لیں تو کیا اس سے نماز  ہوجاۓگی؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں" أكبر"کی "ب" کو"  مد" یا "الف "کے ساتھ کھینچ کر"الله أكبآر"یا" اللہ أكبار"پڑھنے سے بہر حال نماز فاسد ہوجاۓ گی اور اس نماز کا اعادہ لازم ہوگا۔

المحیط البرھانی میں ہے:

"فقد ذكر القدوري رواية عن أبي حنيفة أيضاً أنه كره الافتتاح إلا بقوله؛ ‌الله ‌أكبر و لو قال: أكبار لايصير شارعاً، و لو قال هكذا في خلال الصلاة تفسد صلاته."

(كتاب الصلاة،‌‌الفصل الرابع في كيفيتها،293/1،ط:دارالکتب العلمیة)

البحر الرائق میں ہے:

"و في المبسوط: ‌لو ‌مد ألف "الله" لايصير شارعًا، و خيف عليه الكفر إن كان قاصدًا، و كذا ‌لو ‌مد ألف "أكبر" أو باءه لايصير شارعًا؛ لأن أكبار جمع كبر، و هو الطبل، و قيل: اسم للشيطان."

(كتاب الصلاة،باب صفة الصلاة،332/1،ط:دار الكتاب الإسلامي)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144411100839

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں