بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

19 شوال 1445ھ 28 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

اللہ تعالیٰ کے لیے رسوائی کا لفظ استعمال کرنے کا حکم


سوال

ایک مشہور شاعر نے اپنے نظم میں ایک لفظ استعمال کیا ہے کیا اس طرح کے الفاظ استعمال کرنا کیسا ہے؟ وہ یہ ہے ساری دنیا ہی تماشائی ہے میرے مولا جو تیرے نام پہ لڑتے ہیں اگر ہارے تو اس میں تیری بھی تو رسوائی ہے میرےمولا۔

جواب

صورتِ مسئولہ میں  شاعر کا اس طرح "اگر ہارے تو اس میں تیری بھی تو رسوائی ہے میرےمولا" للہ تعالی کے  لیے "رسوائی " کا لفظ ا استعمال کرنا جائز  نہیں ہے،اسی طرح کے الفاظ کے استعمال اور آگے نقل کرنے سے اجتناب کرنا لازم ہے۔فقط وللہ اعلم


فتوی نمبر : 144504100263

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں