ہمارے علاقے میں ایک شخص نے شراب پی کر نشے کی حالت میں اللہ ربّ العزت کو گالی دی ،دریافت طلب امر یہ ہے کہ کیا اس شخص پرتجدید ِایمان اور تجدید ِنکاح لازم ہے؟
جو شخص (العیاذ باللہ) اللہ تعالی کو گالی دے تووہ دائرۂ اسلام سے خارج ہوجاتا ہے ،اس پر لازم ہے کہ وہ تجدید ِایمان کرے اور صدقِ دل سے توبہ واستغفار کرے، اور اگر شادی شدہ ہے تو تجدیدِ ِنکاح بھی لازم ہے۔
فتاوی ہندیہ میں ہے:
" (ومنها: ما يتعلق بذات الله تعالى وصفاته وغير ذلك) يكفر إذا وصف الله تعالى بما لايليق به، أو سخر باسم من أسمائه، أو بأمر من أوامره، أو نكر وعده ووعيده، أو جعل له شريكاً، أو ولداً، أو زوجةً، أو نسبه إلى الجهل، أو العجز، أو النقص ويكفر بقوله: يجوز أن يفعل الله تعالى فعلاً لا حكمة فيه، ويكفر إن اعتقد أن الله تعالى يرضى بالكفر، كذا في البحر الرائق".
(كتاب السير، الباب التاسع، 2/ 258، ط: رشيديه)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144406100473
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن