بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 شوال 1445ھ 27 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

اللہ تعالی کی شان میں گستاخی کرنا


سوال

1- اگر کوئی شخص اللہ کی ذات کے خلاف یہ الفاظ کہے کہ اللہ تعالی نے عورت کو نبی نہیں بنایا ،کیوں کہ اس کو عورت ذات کا احساس نہیں، کاش اللہ تعالی کسی ماں کے پیٹ سے پیدا ہوتے ،تو ان کو عورت کا احساس ہوتا،ایسے شخص کے بارے میں شریعت کا کیا حکم ہے؟

دوسرا جب کسی شخص کو کوئی کہے کہ یہ تم نے اللہ  کی شان میں گستاخی کی ہے تو  جواب میں وہ کہے کہ یہ میرا اور اللہ کا معاملہ ہے اور اللہ تعالی مالک مختار ہیں ،پتّا بھی اس کے حکم کے تابع ہے ،وہ اپنا دفاع خود کر سکتا ہے ،لہذا جو میں نے کہا ہے،  اس میں اللہ کی رضا ہے اور یہ میرا اور اللہ کا معاملہ ہے؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں ذکر کردہ   کلمات اللہ  تعالی  کی شان میں گستاخی  اور توہین پر مشتمل ہیں ،ان الفاظ کا کہنے والا  دائرۂ اِسلام سے خارج ہے، اسے چاہیے کہ تجدیدِ ایمان ، اور شادی شدہ ہونے کی صورت میں تجدیدِ نکاح بھی کرے۔

وفي الفتاوى الهندية :

"(و منها: ما يتعلق بذات الله تعالى وصفاته و غير ذلك) يكفر إذا وصف الله تعالى بما لايليق به، أو سخر باسم من أسمائه، أو بأمر من أوامره، أو نكر وعده و وعيده، أو جعل له شريكًا، أو ولدًا، أو زوجةً، أو نسبه إلى الجهل، أو العجز، أو النقص و يكفر بقوله: يجوز أن يفعل الله تعالى فعلًا لا حكمة فيه و يكفر إن اعتقد أن الله تعالى يرضى بالكفر، كذا في البحر الرائق."

(2 / 258ط:دار الفكر)

 فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144208200817

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں