بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

اللہ اور فرشتوں کو گواہ بنا کر نکاح کرنا


سوال

کیا اللّٰہ اور فرشتوں کو گواہ بنا کر لڑکی لڑکا آپس میں نکاح کر سکتے ہیں؟

جواب

واضح رہے کہ نکاح منعقد  ہونے  کے  لیے  دولہا  و  دلہن  کی جانب سے ایجاب و قبول کرتے وقت شرعی گواہوں (دو مسلمان عاقل بالغ مرد یا ایک مرد  اور دو عورتوں) کا موجود ہونا شرعاً ضروری ہوتا ہے، پس گواہوں کی غیر موجودگی میں اللہ اور فرشتوں  کو   گواہ بنا کر لڑکا لڑکی  کے ایجاب و قبول کرنے سے شرعاً نکاح منعقد نہیں ہو گا۔

الفتاوى الهندية (1/ 268):

"ومن تزوج امرأةً بشهادة الله ورسوله لايجوز النكاح، كذا في التجنيس والمزيد".

 فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144111200519

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں