بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

7 ذو القعدة 1445ھ 16 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

اللہ نے اولاد دی تو روزے رکھوں گی، حاملہ ہونے سے ہی روزے لازم ہوں گے یا بچے کی پیدائش کے بعد؟


سوال

 ایک عورت نے نذر مانی تھی کہ "اے اللہ اگر تو نے مجھے اولاد دی تومیں تین مہینے روزے رکھوں گی "ابھی وہ حاملہ ہے،اب سوال یہ ہے کہ یہ روزے محض حاملہ ہونے سے ہی لازم ہوں گے یابچے کی ولادت کے بعدلازم ہوں گے؟ 

جواب

صورتِ مسئولہ میں جب مذکورہ خاتون نے یہ نذر مانی تھی کہ :"اے اللہ!اگر تونے مجھے اولاد دی تو میں تین مہینے روزے رکھوں گی" تو اب جب تک مذکورہ خاتون کے ہاں بچے کی پیدائش نہیں ہوجاتی اُس وقت تک اُس پریہ روزے رکھنے لازم نہیں ہیں،بچے کی پیدائش کے بعد مذکورہ خاتون پر روزے رکھنے لازم ہوں گے ۔

فتاوٰی ہندیہ میں ہے:

"إذا علق النذر بالصوم بشرط، وأداه قبل وجوده لا يجوز إجماعا."

(کتاب الصوم ،الباب السادس فی النذر، 210/1، ط: رشيدية)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144311102187

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں