بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

14 شوال 1445ھ 23 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

اللہ کو اپنا بھائی کہنے کا حکم


سوال

یہ جملہ استعمال کرنا کیسا ہے کہ اللہ تعالیٰ کی باقی بھی مخلوقات ہیں جیسے جنات فرشتے وغیرہ۔ لیکن اللہ تعالیٰ نے ہمیں اپنا بھائی بنایا۔ مطلب اللہ تعالیٰ کو بھائی کہنا کیسا ہے؟

جواب

واضح رہے کہ اللہ تعالیٰ کی ذات ہر قسم کی رشتہ داری اور نسبی تعلقات سے پاک ہے ،اللہ تعالیٰ کے لیے کسی قسم کا رشتہ ثابت کرنا  مثلاً اللہ تعالیٰ کے لیے بیٹا یا والد یا بھائی وغیرہ کا رشتہ ثابت کرنا یا اس کا عقیدہ رکھنا کفرہے،لہذا صورت مسئولہ میں کسی شخص کا یہ کہنا کہ"اللہ تعالیٰ نے ہمیں اپنا بھائی بنایا" اس جملہ سے انسان دائرہ اسلام سے خارج ہوجاتاہے،لہذا جس شخص نے یہ جملہ استعمال کیا ہے یا اس کا عقیدہ رکھتاہے تو اس کو چاہیے کہ صدقِ دل سے توبہ واستغفار کرے اور  اپنی ایمان کی تجدید کرے ،اگر شادی شدہ ہے تو تجدیدنکاح بھی کرے۔

البحرالرائق میں ہے:

"فيكفر إذا وصف الله تعالى بما لا يليق به أو ‌سخر ‌باسم من أسمائه أو بأمر من أوامره وأنكر وعده أو وعيده أو جعل له شريكا أو ولدا أو زوجة أو نسبه إلى الجهل أو العجز أو النقص."

(كتاب السير،باب احكام المرتدين ج:5،ص:129،ط:دار الكتاب الإسلامي)

احیاء علوم الدین میں ہے:

"التنزيه وأنه ليس بجسم مصور ولا جوهر محدود مقدر وأنه لا يماثل والأجسام ولا في التقدير ولا في قبول الانقسام وأنه ليس بجوهر ولا تحله الجواهر ولا بعرض ولا تحله الأعراض بل لا يماثل موجودا ولا يماثله موجود ليس كمثله شيء ولا هو مثل شيء."

(كتاب قواعد العقائد ج:1،ص:90،ط:دار المعرفة)

فتاوی دارالعلوم دیوبند  میں ہے:

"سوال:ایک شخص کو کہا گیا کہ تم نماز کیوں نہیں پڑھتے،جواب دیا کہ ہم اللہ میاں کے بھتیجے ہیں،ہم کو معاف ہے،اس کے لیے کیا حکم ہے؟

الجواب: یہ کلمہ کفر ہے،اس شخص کو توبہ کرنی چاہیئے اور پھر ایمان لانا چاہیئے۔فقط"

(باب احکام المرتد ج:12،ص:246،ط:دارالاشاعت)

فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144307101239

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں