بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

گھر پر علم لگانا


سوال

علم لگانا گھر پر کیسا ہے، اس کی کیا حقیقت ہے؟

جواب

گھر پر علم لگانے سے مراد اگر اہلِ باطل کے طرز پر مخصوص علم لگانا ہے، تو  ملحوظ رہے کہ شریعت میں اس کی کوئی اصل  نہیں ،نیز اس میں اہلِ  باطل کی مشابہت  ہے؛ اس سے اجتناب لازم ہے۔ اور اگر اس پر کوئی شرکیہ جملہ لکھا ہو تو  اور  بھی  برا ہے۔ حدیثِ  مبارک  میں آتا ہے: جو آدمی جس  قوم کی مشابہت اختیار کرےگا آخرت میں ان ہی کے ساتھ حشر ہوگا؛ لہذا اپنے گھر پر یہ علم لگانے سےہر حال میں  بچنا لازم ہےاور  اگر لگا یا ہوا ہو تو فورًا اس کو ہٹانا ضروری ہے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144109200647

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں