بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

20 شوال 1445ھ 29 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

علیحدہ رہنے سے نکاح پر اثر پڑتا ہے یا نہیں؟


سوال

میرے والد، والدہ میں 22 سال سے جدائیگی ہے، دونوں الگ رہتے ہیں، کسی گھریلو مسئلہ کی وجہ سے علیحدگی ہوئی تھی، طلاق وغیرہ نہیں دی تھی، اب پوچھنا یہ ہے کہ نکاح برقرار ہے؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں سائل کے والد اور والدہ کے درمیان طلاق وغیرہ کا معاملہ نہیں ہوا، صرف گھریلو مسائل کی وجہ سے علیحدہ رہ رہے ہیں تو نکاح پر کوئی اثر نہیں ہوا، نکاح بدستور قائم ہے، اگر چہ 22 سال سے علیحدہ رہ رہے ہوں، تا ہم اس طرح دونوں کا علیحدہ رہنا شرعی اصولوں کے خلاف ہے، ان پر لازم ہے کہ ایک دوسرے کی شکایات کا ازالہ کریں اور ساتھ رہ کر ایک دوسرے کے شرعی حقوق کو ادا کریں اور اختلافات کے خاتمے کے لیے دونوں خاندان کے معزز اور بزرف اگراد سے رابطہ کر کے معاملہ کو حل کرنے کی کوشش کریں۔ 

فتاوی شامی میں ہے:

"(قوله وركنه لفظ مخصوص) هو ما جعل دلالة على معنى الطلاق من صريح أو كناية۔"

(کتاب الطلاق، ص/230، ج/3، ط/سعید)

فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144305100671

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں