بنک الحبیب بچت سیونگ اکاؤنٹ میں پیسے رکھنے پر منافع دے رہا ہے اور وہ مقرر نہیں کہ پچیس ہزار ایک سال کے لیے رکھیں تو ہر ماہ آپ کو دس فیصد منافع ملے گا، وہ منافع کم زیادہ ہوتا رہتا ہے، سات فیصد، چھ فیصد۔ اس طرح سے تین سال کا پلان بھی ہے تو رہنمائی فرما دیں کہ بنک الحبیب جس طرح منافع دے رہا ہے کیا ان کے بینک میں سیونگ اکاؤنٹ کھلوا سکتے ہیں سود میں شامل تو نہیں؟
واضح رہے بینک کے سیونگ اکاؤنٹ میں رقم رکھوانے پر بینک کی طرف سے جو منافع ملتا ہے وہ سود ہونے کی وجہ سے ناجائز اور حرام ہے؛ لہٰذا بصورتِ مسئولہ بینک میں بچت سیونگ اکاؤنٹ کھلوانا اور اس پر منافع لینا شرعاً جائز نہیں ہے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144202200447
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن