جب عورت کے پاس ایک یا دوتولہ سونا ہو اور کچھ رقم ایک ہزار یا دو ہزار ان کی ضرورت کے لیے ان کی ہاتھ میں آتی جاتی ہو تو زکاۃ کا کیا حکم ہے؟
اگر کسی عورت کے پاس ایک یا دوتولہ(یا ساڑھے سات تولہ سے کم) سونا ہو ، چاندی یا مالِ تجارت موجود نہ ہو ، اور نقد رقم بھی صرف ذاتی ضرورت کے لیے آتی ہو اور خرچ ہوجاتی ہو، اس صورت میں مذکورہ عورت پر زکاۃ لازم نہیں ہے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144109200194
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن