اگر شوہر اپنی بیوی کو کہے کہ میں آپ کو ایک طلاق دیتا ہوں، تو برائے مہربانی میرا یہ مسئلہ حل کریں۔
صورتِ مسئولہ میں اگر شوہر اپنی بیوی سے کہے کہ میں آپ کو ایک طلاق دیتا ہوں، اس جملے سے بیوی پر ایک طلاقِ رجعی واقع ہو جائے گی، اس طلاق کے بعد عدت یعنی مکمل تین ماہواریاں گزرنے سے پہلے تک شوہر کو قولاً(یعنی بیوی سے کہے کہ میں رجوع کرتا ہوں) یا فعلاً( یعنی بیوی سے ازدواجی تعلقات قائم کرے) رجوع کرنے کا اختیار رہےگا، اگر شوہر تین ماہواری گزرنے سے پہلے رجوع کرلیتا ہے تو نکاح اپنی بیوی کے ساتھ برقرار رہے گا، دوبارہ نئے سرے سے نکاح کرنے کی ضرورت نہیں ہوگی، لیکن اگرشوہر عدت گزرنے سے پہلے رجوع نہیں کرتا تو عدت کی مدت پوری ہوتے ہی ایک طلاق سے نکاح ختم ہو جائے گا، اس صورت میں مطلقہ کسی بھی جگہ نکاح کرنے میں آزاد ہوں گی،تاہم عدت گزرنے کے بعد اگر دونوں ساتھ رہنا چاہیں تو دوبارہ نئے سرے سے دو گواہوں کی موجودگی میں نئے مہر کے ساتھ نکاح کرنا پڑے گا، اس صورت میں آئندہ کے لیے شوہر کے پاس صرف دو طلاقوں کا اختیار باقی رہ جائے گا۔
فتاوی ہندیہ میں ہے:
"وهو كأنت طالق ومطلقة وطلقتك وتقع واحدة رجعية وإن نوى الأكثر أو الإبانة أو لم ينو شيئا كذا في الكنز".
(كتاب الطلاق، ج:1، ص:354، ط:مکتبہ رشيديه)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144307102039
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن