بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ایک رکعت میں دو بار رکوع کا حکم


سوال

زید نماز پڑھانے کےدوران رکوع کی تکبیرانتقالیہ  بھول گیا اوررکوع  میں چلاگیا ، جب اس کو  یاد آیاتو کھڑے ہو کر  دوبارہ باآواز بلند تکبیر کہتے ہوئے رکوع کیا،  گویا  زید نے اس طرح دو رکوع کرلیے ، اس نماز کا کیا حکم  ہے؟ 

جواب

مذکورہ صورت میں امام نے ایک ہی رکعت میں دو مرتبہ رکوع کرلیا تو سجدہ میں تاخیر کرنے  اور رکن کے تکرار کی وجہ سے آخر میں سجدہ سہو کرنا واجب تھا،  اگر آخر میں سجدہ سہو نہیں کیا تو وقت کے اندر اس نماز کو دوبارہ پڑھنا لازم تھا اور  وقت گزرنے کے بعد اعادہ واجب تو نہیں ، تاہم لوٹالینا چاہیے۔  لیکن اگر ایسا واقعہ عید   کی نماز  میں  یا کسی بڑے اجتماع میں ہوا تو سجدہ سہو کرنا لازم نہیں ہوگا؛ کیوں کہ ازدحام کی صورت میں سجدہ سہو معاف ہے۔

بدائع الصنائع في ترتيب الشرائع (1 / 164):

"وكذا إذا ركع في موضع السجود أو سجد في موضع الركوع أو ركع ركوعين أو سجد ثلاث سجدات لوجود تغيير الفرض عن محله أو تأخير الواجب".

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144107200939

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں