ایک وقت میں تین طلاقیں دینے سے کتنی طلاقیں ہوں گی، ایک یا تین؟ جب کہ طلاق دینے والے کا ارادہ تین ہی کا ہو۔
بصورتِ مسئولہ ایک وقت میں تین طلاق دینے سے تین طلاق ہی واقع ہوں گی، البتہ اگر نکاح کے بعد بیوی کے ساتھ خلوتِ صحیحہ (تنہائی میں ملاقات) نہ ہوئی ہو اور تین طلاق الگ الگ الفاظ سے دی جائیں تو پہلی طلاق سے ہی بیوی بائن ہوجائے گی، اور اس کے بعد دو طلاقیں واقع نہیں ہوں گی۔
بدائع الصنائع فی ترتیب الشرائع میں ہے:
"وأما الطلقات الثلاث فحكمها الأصلي هو زوال الملك، وزوال حل المحلية أيضًا حتى لايجوز له نكاحها قبل التزوج بزوج آخر".
(کتاب الطلاق، ج:3، ص: 187، ط:ایچ ایم سعيد)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144211201421
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن