بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 شوال 1445ھ 27 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ایک ہی کمرے میں نامحرم مرد اور عورت کا نماز ادا کرنا


سوال

ایک مرد اور عورت جو کہ آپس میں محرم نہیں ہیں، ایک ہی کمرے میں اپنی اپنی نماز پڑھ رہے ہوں تو کیا ان کی نماز ہوجائے گی؟

جواب

ایک ہی کمرہ میں  تنہائی میں دونوں غیر محرموں کا جمع ہونا، بات چیت کرنا اور نماز ادا کرنا درست نہیں ہے، اس لیے کہ نامحرم مرد اور عورت دونوں کا ایک دوسرے سے پردہ  لازم ہے، کسی عورت کا نامحرم کے ساتھ  تنہائی اختیار کرنا جائز نہیں ہے، حدیثِ مبارک میں اس کی ممانعت ہے۔

تاہم اگر ایک مرد اور عورت ایک کمرہ میں اپنی اپنی نماز اداکریں تو دونوں کی انفرادی نماز درست ہوجائے گی۔ مرد اور خاتون کی برابر یا قریب قریب (یعنی محاذات میں)  کھڑے ہوکر نماز اس وقت صحیح نہیں ہوتی جب کہ  محاذات کی شرائط پائی جائیں، من جملہ ان کے یہ بھی ہے کہ وہ جماعت سے ایک ہی نماز ادا کرہے ہوں، انفرادی طور پر نماز ادا کرنے کی صورت میں محاذات کا اعتبار نہیں۔اسی طرح اگر  دونوں کے درمیان ایک انگلی کے برابر موٹی اور سترے  کی مقدار (کم از کم اٹھارہ انچ) اونچی کوئی چیز  یا  ایک آدمی کے کھڑے ہونے کے بقدر فاصلہ ہو تب بھی نماز درست ہوجاتی ہے۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144109201889

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں