بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

کیا نیک بیوی دنیا میں جنت ہے اور بدکار عورت جہنم ہے؟


سوال

نیک بیوی دنیا میں جنت ہے اور بدکار عورت جہنم ہے۔

کیا اس طرح کی کوئی حدیث موجود ہے؟

جواب

سوال میں مذکور الفاظ میں  کوئی  روایت ہمیں  تلاش کے باوجود  کی معتبر کتابوں میں نہیں مل سکی ، البتہ نیک  عورت کو حدیث مبارک  میں دنیا کی بہترین متاع قرارا دیاگیا ہے ۔

"عن عبد الله بن عمرو، أن رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال: «الدنيا متاع، وخير متاع الدنيا المرأة الصالحة."

(صحيح مسلم، باب خير متاع الدنيا المرأة الصالحة، (2/1090)، ط/ دار إحياء التراث العربي  بيروت)

ترجمہ: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:  دنیا متاع (کچھ وقت کے لیے فائدہ اٹھانے کی چیز  ) ہے، اور دنیا کی بہترین متاع نیک عورت ہے ۔

اور عورت اپنے شوہرکی فرمانبردار رہے ،  اس کی خاطر عورت کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ تلقین ضرور فرمائی ہے کہ تمہارا خاوند تمہاری جنت بھی ہے اور تمہاری جہنم بھی ، لہذا اس کی فرمانبرداری کی کوشش کرتے رہو،حدیث ملاحظہ فرمائیے :

"عَنِ الْحُصَيْنِ بْنِ مِحْصَنٍ، أَنَّ عَمَّةً لَهُ أَتَتِ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي حَاجَةٍ، فَفَرَغَتْ مِنْ حَاجَتِهَا، فَقَالَ لَهَا النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " أَذَاتُ زَوْجٍ أَنْتِ؟ " قَالَتْ: نَعَمْ، قَالَ: " كَيْفَ أَنْتِ لَهُ؟ " قَالَتْ: مَا آلُوهُ إِلَّا مَا عَجَزْتُ عَنْهُ، قَالَ: " فَانْظُرِي أَيْنَ أَنْتِ مِنْهُ، فَإِنَّمَا هُوَ جَنَّتُكِ وَنَارُكِ " .

(مسند احمد: (31/341) برقم: 19003،ط/ مؤسسة الرسالة الطبعة الأولى 1421 هـ - 2001 م)

ترجمہ: "حصین بن محصن ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ ان کی پھوپھی کسی کام کے لیے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس آئی اور جب وہ اپنے کام سے فارغ ہوگئی تو نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اس سے کہا: کیا تم شادی شدہ ہو؟ اس نے کہا: جی ہاں، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: تم خاوند کے لئے کیسی ثابت ہو رہی ہو؟ اس نے کہا: میں اس کی خدمت میں کوئی کمی نہیں کرتی، مگر وہ کام جس سے میں عاجز آ جاؤں۔ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: ذرا غور کرلینا کہ تو اس کے ساتھ کیسا معاملہ کرتی ہے، وہی تیری جنت ہے اور وہی تیری جہنم ہے۔"

فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144311101216

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں