’’یاحی یا قیوم ‘‘کا صحیح معنی کیا ہے ؟
’’الحی‘‘ اور ’’القیوم ‘‘دونوں اسمائے حسنی میں سے ہیں، قرآن کریم میں آیۃ الکرسی میں یہ دونوں اسماء مذکور ہیں۔
’’الحی‘‘ کا معنی ’’زندہ ‘‘کے ہیں ، اور ’’القیوم ‘‘کے معنی ’’نظام کائنات کو قائم رکھنے والے ‘‘کے ہیں ۔
شاہ عبدالقادر رحمہ اللہ نے یہ ترجمہ فرمایا ہے :
’’جیتا ہے ،سب کا تھامنے والا‘‘۔
بیان القرآن میں حکیم الامت رحمہ اللہ لکھتے ہیں :
’’زندہ ہے سنبھالنے والا ہے (تمام عالم کا) ‘‘۔
تفسیر عثمانی میں ہے :
’’زندہ ہے ،سب کا تھامنے والا ‘‘۔
تفسیر قرطبی میں ہے :
"وقال قتادة: الحي الذي لا يموت. وقال السدى: المراد بالحي الباقي. ...(الْقَيُّومُ) من قام، أي القائم بتدبير ما خلق، عن قتادة. وقال الحسن: معناه القائم على كل نفس بما كسبت حتى يجازيها بعملها، من حيث هو عالم بها لا يخفى عليه شي منها۔"
(ج:۳،ص:۲۷۱،ط:دارالکتب المصریۃ، القاھرۃ)
تفسیر ابن کثیر میں ہے:
"{ الْحَيُّ الْقَيُّومُ } أي: الحي في نفسه الذي لا يموت أبدًا القيم لغيره ۔"
(ج:۱،ص؛۶۷۲،ط:دارطیبۃ)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144311100708
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن