بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

یاحی یا قیوم کا معنی


سوال

’’یاحی یا قیوم ‘‘کا صحیح معنی کیا ہے ؟

جواب

’’الحی‘‘ اور ’’القیوم ‘‘دونوں اسمائے حسنی میں سے ہیں، قرآن کریم میں آیۃ الکرسی میں یہ دونوں اسماء مذکور ہیں۔

’’الحی‘‘ کا معنی ’’زندہ ‘‘کے ہیں ، اور ’’القیوم ‘‘کے معنی ’’نظام کائنات کو قائم رکھنے والے ‘‘کے ہیں ۔

شاہ عبدالقادر رحمہ اللہ نے یہ ترجمہ فرمایا ہے :

’’جیتا ہے ،سب کا تھامنے والا‘‘۔

بیان القرآن میں حکیم الامت رحمہ اللہ لکھتے ہیں :

’’زندہ ہے سنبھالنے والا ہے (تمام عالم کا) ‘‘۔

تفسیر عثمانی میں ہے :

’’زندہ ہے ،سب کا تھامنے والا ‘‘۔

تفسیر قرطبی میں ہے :

"وقال قتادة: الحي الذي لا يموت. وقال السدى: المراد بالحي الباقي. ...(الْقَيُّومُ) من قام، أي القائم بتدبير ما خلق، عن قتادة. وقال الحسن: معناه القائم على كل نفس بما كسبت حتى يجازيها بعملها، من حيث هو عالم بها لا يخفى عليه شي منها۔"

(ج:۳،ص:۲۷۱،ط:دارالکتب المصریۃ، القاھرۃ)

تفسیر ابن کثیر میں ہے:

"{ الْحَيُّ الْقَيُّومُ } أي: الحي في نفسه الذي لا يموت أبدًا القيم لغيره ۔"

(ج:۱،ص؛۶۷۲،ط:دارطیبۃ)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144311100708

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں