بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

اجنبیہ کو بہن سمجھ کر بات کرنا


سوال

میرے دفتر  کی ایک لڑکی  مجھے بھائی کہتی ہے اور میں اس کو بہن کہتا ہوں۔ ہماری دفتر کے اوقات کے بعد بھی موبائل پر رات گئے تک بات چیت ہوتی ہے۔ کیا اس کو بہن سمجھ  کر اس سے بات کرنا جائز ہے؟  دوسرا اس سے بات کرتے ہوئے کبھی کبھار شہوت میں اس کے لیے دل میں برُا خیال بھی آ جاتا ہے,شرعی اعتبار سے کیا حکم ہے?

جواب

صورتِ  مسئولہ میں آپ کا مذکورہ خاتون سے بات کرنا ناجائز ہے،  نیز کسی اجنبیہ کو  بہن کہہ کر اس سے بات کرنا بھی ناجائز  اور شیطانی دھوکا ہے؛ لہٰذا اس سے بات  چیت اور رابطہ فوراً منقطع کردیجیے۔ دفتر میں شدید ضرورت کے تحت بات کرنی ہو تو  اس کے ساتھ تنہائی میں بات کرنے کے بجائے دیگر لوگوں کے سامنے صرف ضرورت کی ہی بات کیجیے۔  فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144109200882

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں