بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 شوال 1445ھ 27 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

اجنبی عورت کو بہن بنانے کے بعد نکاح کرنے کا حکم


سوال

اجنبیہ عورت سے کہا: مخصوص طریقے سے کہ آج سے تو میری بہن اور اس نے کہا کہ تو میرا بھائی اور سر پہ دوپٹہ بھی اوڑھا دیا،  بعد میں نکاح ہوگیا تو اس میں کفارہ یا کچھ ہوگا یا نہیں؟

جواب

اجنبی عورت کو زبانی طور پر بہن بنانے یا بہن بنانے کی نیت سے دوپٹہ یا چادر وغیرہ اوڑھانے سے وہ حقیقی بہن نہیں بنتی ہے، بلکہ اجنبی ہی رہتی ہے، اس  لیے اس سے پردہ کرنا بھی لازم ہوتا ہے، لہٰذا جس عورت کو اس طریقہ پر بہن بنایا گیا ہو اس سے نکاح کرنا جائز ہے اور  نکاح کرنے پر کوئی کفارہ لازم نہیں ہوگا، البتہ نکاح سے پہلے اگر دونوں نے ایک دوسرے کو بہن بھائی سمجھ کر پردے کے اَحکام  کا خیال نہ کیا ہو تو اس پر دونوں کو توبہ و استغفار کرنا چاہیے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144110200890

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں