بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 شوال 1445ھ 27 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

اعتکاف توڑنے والی چیزیں


سوال

1- آخری عشرہ  کا اعتکاف اور نذر کا اعتکاف کن چیزوں سے باطل ہو جاتا ہے ؟

2- کیا مذکورہ اعتکاف آسمان میں دیکھنے سے باطل ہو جاتا ہے؟اسی طرح سورج کی شعاعوں سے باطل ہو جاتا ہے؟

جواب

اعتکاف آسمان یا  سورج کی شعاعوں کو دیکھنے سے باطل نہیں ہوتا،  یہ محض توہم ہے :

درج ذیل امور سے  واجب اور مسنون اعتکاف فاسد ہوجاتا ہے:

١۔ کسی  طبعی  یا شرعی عذر کے بغیر مسجد سے باہر نکلنا۔

٢-روزہ نہ رکھنا یا توڑدینا۔

٣۔ حالتِ اعتکاف میں مباشرت کرنا۔

٤۔ عورت اعتکاف میں ہو تو حیض و نفاس کا جاری ہو جانا۔

٥۔ کسی عذر کے باعث اعتکاف گاہ سے باہر نکل کر ضرورت سے زیادہ ٹھہرنا۔

ان  باتوں تفصیل اور طویل تشریح کے لیے  "عمدۃالفقہ" ( مؤلف مولانا سید زوار حسین شاہ رحمہ اللہ  جلد: 3 ص:402-412)  کا مطالعہ کریں۔

فتح القدير ميں ہے:

"قال العلامة المرغینانی: ولو خرج من المسجد ساعةبغیر عذر فسد اعتکافه عند ابی حنیفة لوجود المنافی وهو القیاس وقالا لا یفسد حتی یکون اكثر من نصف یوم وهو الاستحسان لان فی القلیل ضرورة، قال ابن الهمام (قوله: وهو الاستحسان) یقتضی ترجیحه لانه لیس من المواضع المعدودة  التی رجح فیها القیاس علی الاستحسان ثم هو من قبیل الاستحسان بالضرورة كما ذكرہ المصنف واستنباط من عدم امرہ اذا خرج الی الغائط ان یسرع المشی بل یمشی علی التؤدةوبقدر البطء تتخلل السکنات بین الحرکات علی ما عرف فی فن الطبیعة وبذلک یثبت قدر من الخروج فی غیر محل الحاجة فعلم ان القلیل عفو ... الخ

(الهدایة مع فتح القدیر ۲:۳۱۱ باب الاعتکاف)

البحرالرائق میں ہے:

"قال العلامة ابن نجیم: واشار بالمسجد والصوم والنیة الی شرائطه لکن ذكر الصوم معها لا ینبغی لانه لا یمکن حمله علی المنذور لتصریحه بالسنیة ولا علی غیرہ لتصریحه بعد بان اقله نفلا ساعة فلزم ان الصوم لیس من شرطه … بان الصوم انما هو شرط فی المنذور فقط دون غیرہ الخ."

(البحر الرائق ۲:۲۹۹ باب الاعتکاف)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144109200005

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں