بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

اعتکاف کی حالت میں غسل فرض ہونے کا حکم


سوال

حالتِ اعتکاف میں عورت پر غسل فرض ہو گیا ہے، اب اس کے اعتکاف کا کیا حکم ہے؟غسل نیند کی حالت میں فرض ہوا، بیداری کی حالت میں فرض ہوا، دونوں حکم بتا دیں!

جواب

اگر اعتکاف کی حالت میں نیند کی حالت میں عورت پر غسل فرض ہوجائے تو اس کا اعتکاف نہیں ٹوٹا، وہ غسل کے لیے اعتکاف کی جگہ سے باہر نکل کر غسل کرسکتی ہے، اعتکاف نہیں ٹوٹے گا، بلکہ بیدار ہونے کے بعد اسے جلد از جلد غسل کرلینا چاہیے، اور غسل کے علاوہ اضافی وقت اعتکاف کی جگہ سے باہر صرف نہ کرے۔

بیداری کی حالت میں غسل فرض ہونے کی صورت بیان کرکے جواب معلوم کیا جائے۔ فقط و اللہ اعلم


فتوی نمبر : 144109202655

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں