حالتِ اعتکاف میں عورت پر غسل فرض ہو گیا ہے، اب اس کے اعتکاف کا کیا حکم ہے؟غسل نیند کی حالت میں فرض ہوا، بیداری کی حالت میں فرض ہوا، دونوں حکم بتا دیں!
اگر اعتکاف کی حالت میں نیند کی حالت میں عورت پر غسل فرض ہوجائے تو اس کا اعتکاف نہیں ٹوٹا، وہ غسل کے لیے اعتکاف کی جگہ سے باہر نکل کر غسل کرسکتی ہے، اعتکاف نہیں ٹوٹے گا، بلکہ بیدار ہونے کے بعد اسے جلد از جلد غسل کرلینا چاہیے، اور غسل کے علاوہ اضافی وقت اعتکاف کی جگہ سے باہر صرف نہ کرے۔
بیداری کی حالت میں غسل فرض ہونے کی صورت بیان کرکے جواب معلوم کیا جائے۔ فقط و اللہ اعلم
فتوی نمبر : 144109202655
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن