بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

9 شوال 1445ھ 18 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ایسی پروڈکٹس کا حکم جن پر مقدس نام لکھا ہو


سوال

 میرا سوال یہ ہے کچھ پروڈکٹ ہوتے ہیں جیسا کہ" گھرانہ گھی' ہے جس کے نیچے ' احمد آئل اینڈ گھی کمپنی' لکھا ہوتا ہے گھی استعمال کرنے بعد لوگ اس پروڈکٹ کے شاپر کو کوڑے میں پھینک دیتے ہیں ،جواز یہ بتاتے ہیں ،کہ یہ جو نام احمد لکھا ہوا ہے یہ نام کمپنی والے میں کسی کا ہے نہ کہ آپ صلی علیہ وآلہ وسلم کا اسم مبارک "احمد "ہے، اسی طرح اور پروڈکٹ بہت ہیں، یونی لیور ہے، اور یونی لیور پروڈکٹ ہر گھر میں استعمال ہوتی ہے، راہنمائی فرمائیں ۔

جواب

صورتِ مسئولہ میں  ایسی پروڈکٹس جن پر کوئی بھی مقدس نام لکھا ہو ،اور بے ادبی اور توہین  کا غالب اندیشہ ہو، ایسےشاپر وغیرہ کو کوڑہ کرکٹ میں پھیکنادرست نہیں ،اس سے اجتناب کرنا نہایت ضروری ہے ۔

فتاوی ہندیہ میں ہے:

"ولو كتب القرآن على الحيطان و الجدران، بعضهم قالوا: يرجى أن يجوز، و بعضهم كرهوا ذلك مخافة السقوط تحت أقدام الناس، كذا في فتاوي قاضيخان."

( الباب الخامس في آداب المسجد... و ما كتب فيه شيئ من القرآن... أو كتب فيه اسم الله تعالى، ٥/ ٣٢٣، ط: رشيدية)

فتاوی ہندیہ میں ہے:

"إذا كتب اسمَ ’’فرعون‘‘ أو كتب ’’أبو جهل‘‘ على غرض، يكره أن يرموه إليه؛ لأن لتلك الحروف حرمةً، كذا في السراجية."

ولا يجوز لف شيء في كاغد فيه مكتوب من الفقه، وفي الكلام الأولى أن لا يفعل، وفي كتب الطب يجوز، ولو كان فيه اسم الله تعالى أو اسم النبي - صلى الله عليه وآله وسلم -، ويجوز محوه ليلف فيه شيء، كذا في القنية."

(كتاب الكراهية،ج:5 ،ص:322/322 ، ط: رشيدية) 

"درمختار مع ردالمحتار"میں ہے:

" المصحف إذا صار بحال لا يقرأ فيه يدفن كالمسلم."

( کتاب الطهارة، سنن الغسل،ج:1 ،ص:177 ط:سعید)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144411100089

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں