بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 شوال 1445ھ 27 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

عائشہ ابدال نام رکھنا


سوال

میں نے اپنی بیٹی کا نام ''عائشہ ابدال'' رکھا ہے۔ کیا اسلام کے نظریہ سے یہ نام ٹھیک ہے؟

جواب

’’عائشہ‘‘  تو ام المؤمنین رضی اللہ تعالی عنہا کا نام ہے،  انتہائی بابرکت ہے ''عائشہ'' رضی اللہ عنہا نبی کریم ﷺکی ازواجِ مطہرات میں اونچا مقام رکھتی تھیں، صحابیات کے ناموں پرنام رکھنا باعثِ برکت وسعادت بھی  ہے،   باقی ’’ابدال ‘‘  اگر والد کے نام یا خاندانی نام کی وجہ سے ساتھ لگایا ہے تو درست ہے،  لیکن اگر ولدیت یا خاندانی نام  کی بنا  پر یہ اضافہ نہیں ہے تو صرف عائشہ رکھنا زیادہ بہتر ہے۔

ایک حدیث شریف میں ہے :

 "عن أبى وهب الجشمى، وكانت له صحبة، قال : قال رسول الله -صلى الله عليه وسلم : « تسموا بأسماء الأنبياء، وأحب الأسماء إلى الله، عبد الله، وعبد الرحمن، وأصدقها حارث، وهمام، وأقبحها حرب، ومرة ».“

(سنن أبی داٶد،کتاب الادب،باب فی تعبیر الاسماء : ص 433، ج 4، ط: دار الکتب العربي)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144506100162

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں