بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

22 شوال 1445ھ 01 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

جاندار کی تصویر والا کلینڈر استعمال کرنا جائز نہیں ہے


سوال

ٹیبل کیلنڈریالٹکانے والے کیلنڈر پر اگرکسی جاندارکی تصویریاپھرتشہیری تصویر موجود ہوتوایساکیلنڈرگھر میں رکھنا جائز ہے؟

جواب

 صورت ِ مسئولہ میں ایسا کلینڈرجس پر جاندار کی تصویر بنی ہو اس کو گھر میں لگانا یا ٹیبل پر رکھنا جائز نہیں ،اس کے علاوہ تشہیری کلینڈر جن پر  جاندار کی تصویریں نہ بنی ہوئی ہوں،ایسےکیلنڈر کا استعمال  جائز ہے ۔

علامہ شامی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ تحریر فرماتے ہیں:

" قال في البحر: وفي الخلاصة وتكره التصاوير على الثوب صلى فيه أو لا، انتهى. وهذه الكراهة تحريمية. وظاهر كلام النووي في شرح مسلم: الإجماع على تحريم تصوير الحيوان، وقال: وسواء صنعه لما يمتهن أو لغيره، فصنعته حرام بكل حال؛ لأن فيه مضاهاة لخلق الله تعالى، وسواء كان في ثوب أو بساط أو درهم وإناء وحائط وغيرها".

( رد المحتار علی الدر المختار ، جلد 2 صفحہ 416 ، كتاب الصلاة، باب ما یفسد الصلاۃ وما یکرہ فیہا ، مطبوعہ دار عالم الکتب الریاض )

حدیث شریف میں ہے :

" ان الملائكة لاتدخل بیتا فیه صورۃ".
ترجمہ:" جس گھر میں تصویر ہو ، اس میں رحمت کے فرشتے نہیں آتے ۔"

(الصحیح البخاری ، کتاب البدء الخلق ، باب اذا قال احدکم اٰمین الخ ، جلد 1 ، صفحہ 179 ، مطبوعہ کراچی )

فتاویٰ عالمگیری میں ہے :

"ولا یجوز ان یعلق فی موضع شیئا فیہ صورۃ ذات روح".

(کتاب الکراهیة، الباب العشرون في الزینة واتخاذ الخادم للخدمة، جلد:5، صفحه:439، ط:دار الكتب العلمية بيروت لبنان)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144410101273

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں