کیا بلوتوتھ (Airpods)جو کان پر لگا کر فون پر بات کر تے ہیں وہ صرف کان میں لگا کر نماز پڑھنا کیسا ہے؟
نماز ایک تعلق کا نام ہے جو بندے اور ا س کے رب کے درمیان ملاقات و مناجات کا ایک ذریعہ ہے اور احکم الحاکمین کے ساتھ مناجات وملاقات انتہائی خشوع و خضوع کی متقاضی ہے، جس میں انسان دنیا کے تمام امور سے کٹ کر اپنے خالق حقیقی کے ساتھ لو لگا لیتا ہے،اور اس کے ساتھ راز و نیاز اور مناجات کرتا ہے،لہذا نماز میں ایسے تمام امور سے بچنا چاہئے جس سے خشوع وخضوع میں خلل واقع ہوتا ہے جبکہ بلوتوتھ(Airpods) لگا کر نماز پڑھنا ان حکمتوں اور مقاصد کے منافی ہے۔، لہذا نماز پڑھنے سے پہلے نمازی کو چاہیے کہ وہ اپنے کان سے بلو توتھ کو نکال دے۔
فیض الباری میں ہے:
"(ما الإحسان) قال الحافظ رحمه الله تعالى: وأشار في الجواب إلى حالتين: أرفعها، أن يغلب عليه مشاهدة الحق بقلبه، حتى كأنه يراه بعينه وهو قوله: (كأنك تراه) أي وهو يراك. والثانية: أن يستحضر أن الحق مطلع عليه، يرى كل ما يعمل وهو قوله: (فإنه يراك).
وقال النووي: معناه إنك إنما تراعي الآداب المذكورة إذا كنت تراه ويراك لكونه يراك، لا لكونك تراه، فهو دائما يراك، فأحسن عبادته، وإن لم تره، فتأويل الحديث: فإن لم تكن تراه فاستمر على إحسان العبادة، فإنه يراك. انتهى ملخصا،
واعلم أن لفظ الإحسان شامل لجميع أنواع البر من الأذكار من الأذكار، والأشغال وغيرها."
(باب سؤال جبریل النبی صلی اللہ علیہ وسلم،ج:1،ص:227،ط:دار الكتب العلمية بيروت - لبنان)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144509101652
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن