آج کل خواتین بچہ بند کرنے کے لیے BTLکرواتے ہیں کیا یہ جائزہے؟ کیوں کہ اس سے بچے ہمیشہ کے لیے بند کردیئے جاتے ہیں کوئی عارضی وقفہ نہیں ہوتا تو کیا اس طرح نس بندی کرانا جائز ہے صحت کے مسائل کی وجہ سے؟
صورت ِ مسئولہ میں آپریشن کرکے بچہ دانی نکلوانا یا نس بندی کروانا یا کوئی ایسا طریقہ اپنانا جس سے توالد وتناسل (بچہ پیدا کرنے) کی صلاحیت بالکل ختم ہوجائے، شرعاً جائز نہیں ہے، احادیثِ مبارکہ میں اس کی ممانعت ہے، نیز یہ منشاءِ شریعت کے خلاف، نظامِ خداوندی میں دخل اندازی اور کفرانِ نعمت ہے۔
عمدۃ القاری میں ہے :
"قوله: (فنهانا عن ذلك) ، يعني: عن الاختصاء، وفيه تحريم الاختصاء لما فيه من تغيير خلق الله تعالى، ولما فيه من قطع النسل وتعذيب الحيوان."
(کتاب التفسیر،ج:18،ص:208،دارالفکر)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144412100150
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن