بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

26 شوال 1445ھ 05 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

یک طرفہ عدالتی خلع کے بعد ہمبستری کاحکم


سوال

       ایک عورت شوہر کو بتائے بغیرعدالت میں جاکرخلع لیتی ہے،اورعدالت اسے خلع کی ڈگری جاری کردیتی ہے،اوراس خلع کے دوران وہ اپنے شوہر کے ساتھ رہتی ہے ،خلع کے پانچ دن بعد وہ شوہر کے خلاف جنسی زیادتی کی درخواست دیتی ہے کہ اس نے میرے ساتھ جنسی زیادتی کی ہے اور شوہرکے خلاف ایف آئی آر کٹواتی ہے، اورشوہر کو معلوم نہیں کہ اس نے خلع لی ہوئی ہے اور اس جھوٹی کیس کے ٹرائل کے دوران عدالت میں وہ اس بات کا اقرار کرتی ہے کہ میں نے جو عدالت سے خلع لی ہے میں نے اس کا کوئی نوٹس اپنے شوہر کو نہیں بھیجا نہ ہی فون کرکے بتایا اور زبانی بھی نہیں بتایا ،یہ اقرار وہ عدالت کے روبرو کرتی ہے تو اس کیس میں ہمیں یہ فتویٰ چا ہئے کہ اس نے جھوٹ  بول کر جو جنسی زیادتی کا کیس بنایا خلع کی اطلاع شوہر کو نہیں دی یہ صرف  لالچ کی بنیاد پرہے کہ میں اپنے شوہر کو جنسی زیادتی کےکیس میں پھنساکر یہ یہ چیزیں ہتھیالوں گی اورمیرا کام بن جائے گا ۔

                اب آپ حضرات سے یہ معلوم کرنا ہے کہ خلع کے بعد جبکہ شوہر کو خلع کا علم نہیں اور خلع کے ایام میں اس نے جو ہمبستری کی ہے وہ زنا شمار ہوگی یا حقوق زوجیت شمار ہوگی ۔

                شریعت کی روشنی میں رہنمائی فرمائیں۔

جواب

 صورتِ  مسئولہ میں چوں کہ مذکورہ شخص کو نہ تو عدالتی خلع کے بارے میں  معلوم تھا اور نہ معلوم ہونے کے بعد اس نے خلع پر رضامندی کااظہار کیاتھا،لہذا شرعًا خلع صحیح نہیں ہوا، دونوں کا نکاح بدستور برقرار ہے ، دونوں کاایک ساتھ رہناشرعاً جائز ہے اور شوہرنے( بیوی کا عدالت سے خلع لینے کے بعد) جو ہم بستری کی ہے، وہ بھی زنا شمارنہیں ہوگی، بلکہ حقوقِ زوجیت  کی ادائیگی شمار ہوگی  ۔

بدائع الصنائع میں ہے:

"و أما ركنه فهو الإيجاب والقبول؛ لأنه عقد على الطلاق بعوض فلا تقع الفرقة، ولا يستحق العوض بدون القبول ..."

(کتاب الطلاق، فصل و أماالذی یرجع الی المرأۃ،ج:۳،ص:۱۴۵،ط:دار الکتب العلمیۃ)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144303100102

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں