اگر ایک تولہ سونے کی قیمت رقم کے حساب سے ساڑھے باون تولہ چاندی کی قیمت سے زیادہ ہو تو کیا اس پر زکوٰۃ واجب ہے یا نہیں؟
اگر کسی شخص کے پاس صرف ایک تولہ سونا ہو جس کی قیمت ساڑھے باون تولہ چاندی کی قیمت کے برابر یا اس سے زیادہ ہو، لیکن اس کے علاوہ نقدی، چاندی، سامان تجارت وغیرہ کچھ بھی نہ ہو تو اس پر زکات واجب نہیں ہوگی، البتہ اگر اس ایک تولہ سونے کے ساتھ ضرورتِ اصلیہ سے زائد کچھ نقدی یا چاندی یا سامان تجارت ہو تو پھر ان کی مجموعی مالیت پر زکات واجب ہوگی۔
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار)(2/ 295):
(نصاب الذهب عشرون مثقالا والفضة مائتا درهم كل عشرة) دراهم (وزن سبعة مثاقيل)
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (2/ 303)
(وقيمة العرض) للتجارة (تضم إلى الثمنين) لأن الكل للتجارة وضعًا و جعلا (و) يضم (الذهب إلى الفضة) وعكسه بجامع الثمنية (قيمة) وقالا: بالإجزاء."
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144111201858
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن