بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ایک تولہ سونا جس کی قیمت ساڑھے باون تولہ چاندی کی قیمت کے برابر ہو ملکیت میں ہونے سے وجوب زکات کا حکم


سوال

اگر ایک تولہ سونے کی قیمت رقم کے حساب سے ساڑھے باون تولہ چاندی کی قیمت سے زیادہ ہو تو کیا اس پر زکوٰۃ واجب ہے یا نہیں؟

جواب

اگر کسی شخص کے  پاس صرف ایک تولہ سونا ہو جس کی قیمت ساڑھے باون تولہ چاندی کی قیمت کے برابر یا اس سے زیادہ ہو،  لیکن اس کے علاوہ نقدی، چاندی، سامان تجارت وغیرہ کچھ بھی نہ ہو تو اس پر زکات واجب نہیں ہوگی، البتہ اگر اس ایک تولہ سونے کے ساتھ  ضرورتِ اصلیہ سے زائد کچھ نقدی یا چاندی یا سامان تجارت ہو  تو پھر ان کی مجموعی مالیت پر زکات واجب ہوگی۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار)(2/ 295):

(نصاب الذهب عشرون مثقالا والفضة مائتا درهم كل عشرة) دراهم (وزن سبعة مثاقيل) 

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (2/ 303)

(وقيمة العرض) للتجارة (تضم إلى الثمنين) لأن الكل للتجارة وضعًا و جعلا (و) يضم (الذهب إلى الفضة) وعكسه بجامع الثمنية (قيمة) وقالا: بالإجزاء."

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144111201858

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں