کسی شخص نے ایک طلاق دی اور 3مہینے اپنی بیوی سے ملےبغیر گزر گئے، اس کا کیا حکم ہے؟
صورتِ مسئولہ میں اگر ایک طلاق کے بعد عدت تین ماہواری گزر چکی ہو تو اس سے نکاح ٹوٹ گیا اب رجوع جائز نہیں، البتہ باہمی رضامندی سے نئے مہر کے ساتھ دو گواہوں کی موجودگی میں دوبارہ نکاح ہو سکتا ہے اور اگر طلاق کے وقت مطلقہ حاملہ تھی توطلاق رجعی کی صورت میں بچے کی ولادت سے پہلے پہلے رجوع ہوسکتا ہے، ولادت سے عدت پوری ہو جائے گی نکاح ٹوٹ جائے گا ۔
بدائع الصنائع میں ہے:
"فان طلقھا ولم یراجعھا بل ترکھا حتی انقضت عدتھا بانت وھذاعندنا."
(كتاب الطلاق، فصل في بيان حكم الطلاق، ج: 3، ص: 180، ط: سعید)
مبسوطِ سرخسی میں ہے:
"ولو تزوجها قبل التزوج، أو قبل إصابة الزوج الثاني، كانت عنده بما بقي من التطليقات."
(كتاب الطلاق، باب من الطلاق، ج: 6، ص: 112، ط: دار الكتب العلمية)
فقط والله اعلم
فتوی نمبر : 144410100968
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن