ایک طواف کے بعد دو رکعت واجب الطواف پڑھنا ضروری ہے یا کہ دوتین طواف کرکے اکٹھے نفل پڑھ لیں کوئی حرج تو نہیں؟
واضح رہے کہ ہر طواف کے بعد اس کے بعد کی دو رکعت اس کے ساتھ ہی پڑھ لینا مسنون ہے، بغیر عذر کے جیسا کہ مکروہ وقت وغیرہ نہ ہونے کے باوجود طواف کی دو رکعات ادا کرنے سے پہلے، دوسرا طواف شروع کرنا اور بعد میں کئی طواف کے نوافل ایک ساتھ ادا کرنا مکروہ ہے۔
ارشاد الساری میں ہے:
"ویكره تاخیرها عن الطواف، لأن الموالاة بینه وبینهما سنة إلا في وقت مكروہ، فلذا قال: كما قیل، ولو طاف بعد العصر یصلي المغرب ثم رکعتي الطواف." (222,223)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144111200731
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن