بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ایک ساتھ تین طلاق دینے کے بعد دوبارہ رجوع نہیں ہو سکتا


سوال

ایک شخص نے 21 اگست کو اپنی بیوی کو بیک وقت 5 منٹ کے اندر 3 طلاقیں دے دیں اور تین مرتبہ یہ الفاظ کہے کہ "میں نے تمہیں طلاق دی  "،رخصتی ہو چکی ہے ،میاں بیوی دونوں کا تعلق سنی فقہ سے ہے، اب سوال یہ ہے کہ:

1) طلاق واقع ہوئی یا نہیں؟

2) کیا دوبارہ رجوع ہو سکتا ہے یا نہیں؟

جواب

1)صورتِ مسئولہ میں اگر واقعۃً مذکورہ شخص نے اپنی بیوی کو تین بار یہ الفاظ کہے کہ" میں نے تمہیں طلاق دی "تو اس سے اس کی بیوی پر تین طلاقیں واقع چکی ہیں، اور بیوی شوہر پر حرمتِ مغلظہ کے ساتھ حرام ہو گئی ہے۔

2)تین طلاق کے بعد اب رجوع کی گنجائش نہیں ہے اور دوبارہ نکاح بھی نہیں ہو سکتا،البتہ مطلقہ عورت عدت (پوری تین ماہورایاں اگر حمل نہ ہواور اگر حمل ہو تو بچے کی ولادت تک) کے بعد دوسری جگہ نکاح کرنے میں آزاد ہو گی، دوسرا شوہر اگر صحبت کے بعد طلاق دے دے یا اس کا انتقال ہو جائے تو اس کی عدت کے بعد دوبارہ پہلے شوہر سے نکاح ہو سکتا ہے۔

بدائع الصنائع میں ہے :

"وأما الطلقات الثلاث فحكمها الأصلي هو زوال الملك، وزوال حل المحلية أيضا حتى لا يجوز له نكاحها قبل التزوج بزوج آخر؛ لقوله - عز وجل - {فإن طلقها فلا تحل له من بعد حتى تنكح زوجا غيره}"

(کتاب الطلاق ،فصل: وأما حکم الطلاق البائن،187/3،ط:سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144303101020

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں