بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

20 شوال 1445ھ 29 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ایک متولی وقف کی تولیت سے دست بردار ہوجائے تو واقف دوسرے شخص کو متولی بنا سکتا ہے


سوال

میں نے تقریبًا آج سے تیس سال قبل اپنی زمین مدرسہ اسد الاسلام کے نام وقف کی اور مدرسہ اسدالاسلام چک نمبر F.D.A122 قائم کیا، پھر مدرسہ اسد الاسلام کو ایک بڑے مدرسے (جو ہم سے تقریبًا90 کلو میٹرکے فاصلے پر ہے) کےمہتمم صاحب کےحوالے کیا، اور اُن کو اس کی زمین کا سرپرست بناکر اس مدرسے کو اس بڑے مدرسے کا شاخ بنادیا، لیکن آج سے دس سال قبل اس بڑے مدرسہ کے مہتمم صاحب نے اس مدرسہ اسد الاسلام کی سر پرستی یہ کہہ کر چھوڑدی کہ ہم سے اخراجات پورے نہیں ہوتے،لہٰذا آپ خود اس کو سنبھالو، یاد رہے کہ وہ مہتمم صاحب آج سے دو سال قبل فوت ہوچکے ہیں، اب سوال یہ ہے کہ جیسے ہی اُس مہتمم صاحب نے مدرسہ اسد الاسلام کی سرپرستی اور تولیت چھوڑدی اور اس سے بے دخل ہوئے تو میں نے مدرسہ اسد الاسلام اور اس کی زمین اپنے ایک اور قریبی مدرسہ کے مہتمم صاحب کے حوالے کرکے اس مدرسہ اسدالاسلام کو اُن کے مدرسہ کی شاخ بنادیااور اس مہتمم صاحب کو اس کا متولی وسرپرست بنادیا، تو کیا بحیثیتِ مسلمان میرا یہ عمل درست ہے یا نہیں؟

جواب

صورتِ مسئولہ جب پہلے مدرسے کے مہتمم صاحب  مذکورہ مدرسہ کی تولیت چھوڑ کراُس سے دست بردار ہوگئے تو اس کے بعد سائل کادوسرے مدرسے کے مہتمم صاحب کو مذکورہ مدرسہ کا متولی و سرپر ست بنانا شرعًا جائز ہے۔

فتاوٰی شامی میں ہے:

"قال في الإسعاف: ولا يولى إلا أمين قادر بنفسه أو بنائبه لأن الولاية مقيدة بشرط النظر وليس من النظر تولية الخائن لأنه يخل بالمقصود، وكذا تولية العاجز لأن المقصود لا يحصل به."

(كتاب الوقف، مطلب يأثم بتولية الخائن، 380/4، ط: سعید)

وفیہ ایضًا:

"مطلب ولاية نصب القيم إلى الواقف ثم لوصيه ثم للقاضي

(قوله: ولاية نصب القيم إلى الواقف) قال في البحر قدمنا أن الولاية للواقف ثابتة مدة حياته وإن لم يشترطها وأن له عزل المتولي."

(كتاب الوقف، مطلب ولاية نصب القيم إلى الواقف ثم لوصيه ثم للقاضي، 421/4، ط: سعید)

فتاوٰی ہندیہ میں ہے:

"وإذا مات المتولي والواقف حي ‌فالرأي ‌في ‌نصب ‌قيم ‌آخر إلى الواقف لا إلى القاضي."

(كتاب الوقف، الباب الخامس في ولاية الوقف وتصرف القيم، 411/2، ط: رشيدية)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144404100135

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں