بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

5 ربیع الثانی 1446ھ 09 اکتوبر 2024 ء

دارالافتاء

 

ایک مسلمان کے لیے کتنا علم حاصل کرنا ضروری ہے؟


سوال

حدیث میں آتا ہے کہ علم حاصل کرنا ہر مسلمان مرد و عورت پر فرض ہے۔ اس حدیث کی رو سے کتنا علم ہر مسلمان پر فرض ہے؟ نیز چند کتابیں تجویز فرمادیں جن کو پڑھ کر مسلمان اس حدیث کے حکم کو پورا کرلیں ۔ 

جواب

ایک مسلمان ہونے کی حیثیت سے ہر شخص  پر   کم از کم اتنا علم  حاصل کرنا ضروری ہے  جس  سے  اُسے حلال حرام، جائز ناجائز اور پاکی ناپاکی کا ادراک ہوجائے۔ اسی طرح  وہ شخص جس شعبہ میں کام کررہا ہے یا جس شعبہ کا آدمی ہے، اُس شعبہ  سے متعلق اُسے  ضروری اسلامی تعلیمات کا علم ہو۔ اسی طرح تمام فرائض اور ضروریاتِ زندگی سے متعلق ضروری مسائل سے آشنا ہو۔ نیز نماز ، روزہ ، زکوٰۃ ، حج وغیرہ جیسے دین کے بنیادی اعمال کی معلومات اور ان سے متعلق ضروری ضروری مسائل کا علم ہو۔ اس کے  ساتھ  ساتھ قرآنِ کریم کی  درست خوانی کا اہتمام کرتا رہے اور  کم از کم اس حد تک قرآنِ کریم کی سورتیں یاد کرلے جس سے نماز صحیح ہوسکے۔

مزید برآں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرتِ مبارکہ سے تعلق قائم ہو اور آپ علیہ الصلاۃ والسلام سے مروی روزمرہ صبح و شام کی مسنون دعاؤں کو سیکھنے کا اہتمام ہو۔ آپ علیہ الصلاۃ والسلام کی پیاری پیاری مبارک سنتوں کے بارے میں معلومات ہوں اور ان کو اپنانے  کی کوشش اور اہتمام جاری رہے۔

اور یہ تمام  چیزیں ایک عام مسلمان کے لیے اُسی وقت آسان اور ممکن ہوسکتی ہیں جب اس کا اُٹھنا بیٹھنا علماء اور نیک لوگوں کے ساتھ ہوگا اور مقامی مسجد کے امام صاحب کے ساتھ اس کا تعلق ہوگا، جن سے وہ موقع بہ موقع مسائل کی معلومات لیتا رہے گا اور دین کی بنیادی باتوں کے متعلق علم حاصل کرتا رہے گا۔

اس کے ساتھ  ساتھ  ہمارے اکابرین عظام نے چند بنیادی کتابیں تصنیف فرمائی ہیں جن کے مطالعہ سے دین کی بنیادی باتوں اور بنیادی مسائل کا علم حاصل ہوسکتا ہے، خود بھی اس کا مطالعہ کریں اور جو بات سمجھ نہ آئے تو قریبی مسجد کے امام صاحب یا علماء حق سے رجوع  فرمائیں۔ کتابوں کے نام ملاحظہ فرمائیں:

1۔ تعلیم الاسلام  ( مفتی کفایت اللہ صاحب دہلوی رحمہ اللہ )

2۔ بہشتی زیور ( مولانا اشرف علی تھانوی صاحب رحمہ اللہ ) 

3۔ صبح و شام کے مسنون اذکار اور دعائیں ( مکتبہ شیخ سعید احمد رحمہ اللہ کراچی) 

4۔ مسنون دعائیں (مولانا عاشق الہٰی بلند شہری رحمہ اللہ)

فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144205200301

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں