ایک مسجد کی چٹائی وغیرہ کو دوسری مسجد میں استعمال کرنا کیسا ہے؟مع الدلائل جواب کی ضرورت ہے۔
اگر مسجد میں چٹائیاں زائد موجود ہیں اور حفاظت کی کوئی صورت نہیں، خراب اور ضائع ہورہی ہیں تو زائد چٹائیاں ایسی مساجد میں بچھانا درست ہے جہاں ضرورت ہو، متولی اور دیگر اہل الرائے حضرات کے مشورہ سے دے سکتے ہیں، بلا مشورہ نہ دیں؛ تاکہ کوئی فتنہ پیدا نہ ہو۔ (فتاوی محمودیہ 14 / 588 ط: فاروقیہ)
(ومثله) في الخلاف المذكور (حشيش المسجد وحصره مع الاستغناء عنهما و) كذا (الرباط والبئر إذا لم ينتفع بهما فيصرف وقف المسجد والرباط والبئر) والحوض (إلى أقرب مسجد أو رباط أو بئر) أو حوض (إليه).
(الدر المختار وحاشية ابن عابدين 4/ 359 ط: سعيد)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144201200480
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن