ایک آئل کمپنی ہے، اس میں سرمایہ لگانے کا حکم کیا ہے ؟ وہ کمپنی سرمایہ لگانے والے کو فی لیٹر آئل کے حساب سے 5 پیسے نفع دے گی ، سرمایہ تین لاکھ روپے ہے اور یومیہ تقریبًا ایک ہزار لیٹر تیل بکتا ہے ۔
مذکورہ آئل کمپنی میں سرمایا کاری کرکے نفع کمانا جائز نہیں ہے؛ کیوں کہ شرکت یا مضاربت کے معاملہ کے درست ہونے کے لیے ضروری ہے کہ ہر شریک کے لیے کاروبار میں سے حاصل ہونے والے نفع میں سے فیصد طے کیا جائے، نفع کو متعین کر کے شرکت کا معاہدہ کرنا جائز نہیں ہے، جب کہ صورتِ مسئولہ میں تین لاکھ کا سرمایا لگانے پر فی لیٹر 5 پیسے نفع دینے کا معاہدہ کرنے سے نفع کی مقدار متعین ہورہی ہے جو کہ جائز نہیں ہے۔
بدائع الصنائع في ترتيب الشرائع (6 / 59):
"(ومنها) : أن يكون الربح جزءًا شائعًا في الجملة، لا معينًا".
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144201201385
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن