دو لوگوں میں سے ایک سلام کرے، اور دوسرے دو لوگوں میں سےایک جواب دے سکتاہے یا نہیں؟
واضح رہے کہ لوگوں کی جماعت جب لوگوں کی جماعت کے پاس آئے اور آنے والوں میں سے ایک سلام کرے اور دوسری جماعت میں سے کوئی ایک جواب دے دے تو یہ سلام اور جواب سب کی طرف سے ہوجائے گا، البتہ ممکن ہو تو بہتر یہ ہی ہے کہ ہر ایک سلام کرے اور ہر ایک جواب دے؛ لہذا صورتِ مسئولہ میں جب دو لوگ دولوگوں کے پاس آئے اورایک نے سلام کیا تو دوسرے دو لوگوں میں سے اگر ایک جواب دے دے گا تو یہ کفایت کر جائے گا، البتہ بہتر یہ ہی ہے کہ دونوں الگ الگ جواب دیں۔
الفتاوى الهندية میں ہے:
«قال الفقيه أبو الليث - رحمه الله -: إذا دخل جماعة على قوم، فإن تركوا السلام فكلهم آثمون في ذلك، وإن سلم واحد منهم جاز عنهم جميعًا، وإن سلم كلّهم فهو أفضل، وإن تركوا الجواب فكلهم آثمون، وإن رد واحد منهم أجزأهم وبه ورد الأثر وهو اختيار الفقيه أبي الليث - رحمه الله تعالى -، وإن أجاب كلهم فهو أفضل، كذا في الذخيرة.»
(کتاب الکراہیۃ باب سابع ج نمبر ۵ ص نمبر ۳۲۵،دار الفکر)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144209201637
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن