بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ایک گھر میں ایک ہی وقت میں اکٹھے تین شادیاں کرنے کا حکم


سوال

ایک گھر میں تین شادیاں ایک ہی وقت پر کرنا کیسا ہے؟ کسی نے کہا کہ حدیث کا مسئلہ ہے کہ تین شادیاں اکٹھی کرنے سے کسی ایک کو طلاق ہو جاتی ہے۔ حدیث کی رو سے وضاحت فرما دیں!

جواب

ایک گھر میں ایک ہی وقت میں دو، تین یا اس سے زیادہ شادیاں کرنے میں شرعًا کوئی حرج نہیں ہے، تین شادیاں اکٹھی کرنے سے کسی ایک کو طلاق ہوجانے والی بات کو حدیث کی طرف منسوب کرنا جائز نہیں ہے، احادیث کے ذخیرہ میں ایسی کوئی بات موجود نہیں ہے۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144202201376

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں