بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

24 شوال 1445ھ 03 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

ایک گاؤں کا آدمی دوسرے گاؤں کی مسجد میں اعتکاف میں بیٹھے تو جس گاؤں کی مسجد میں بیٹھا ہے اس گاؤں والوں کی طرف سے اعتکاف کی سنت ادا ہوگی؟


سوال

 اگر کسی شخص نے اپنے گاؤں کی مسجد میں دوسرے گاؤں کے شخص کو اعتکاف میں بٹھایا اور اس گاؤں کا کوئی فرد اعتکاف میں نہیں بیٹھا تو کیا ان گاؤں والوں کے طرف سے اعتکاف ادا ہوگا؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں جس گاؤں کی مسجد میں دوسرے گاؤں کا کوئی شخص اعتکاف  کرے  گا  تو اس گاؤں کی مسجد  سے متعلق اعتکاف کی سنت ادا ہوجائے گی، مگر گاؤں کے لوگوں کو چاہیے کہ خود ہی اعتکاف  کریں، دوسرے محلہ سے کسی کو بلا کر اعتکاف کرا  کے خود  کو ثواب  سے محروم نہ  کریں۔ 

مجمع الانہر میں ہے:

"(هو سنة مؤكدة) وقيل مستحب وقيل سنة على الكفاية حتى لو ترك أهل بلدة بأسرهم يلحقهم الإساء وإلا فلا كالتأذين."

(مجمع الانهر، كتاب الصوم، باب الاعتكاف، ج:1، ص:255، ط:دار احياء  التراث  العربي)

فتاوی محمودیہ میں ہے:

"جس محلہ کی مسجد  میں اعتکاف کرے گا اس مسجد  سے متعلق سنت اعتکاف  ادا ہوجائے گی، مگر اہل محلہ کو  چاہیے  کہ خود ہی اعتکاف  کریں، دوسرے محلہ سے بلاکر  اعتکاف  کرا کے خود محروم نہ  رہیں۔" 

(باب الاعتکاف، ج:10، ص:230، ط:ادارۃ الفاروق)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144509101865

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں