"یَا عَلِيُّ یَا عَظِیمُ یَا عَلِیمُ یَا حَلِیمُ، اَللَّهُمَّ إنَّكَ مَلِيكٌ مُقْتَدِرٌ مَا تَشَاءُ مِنْ أَمْرٍ يَكُونُ، اللَّهُمَّ اَسْعِدْنِيْ في الدَّارَیْنِ اللَّهُمَّ اقْضِ عَنِّي الدَّیْنَ".
برائے کرم اس کا اردو ترجمہ بتائیں اور یہ بھی بتائیں کہ اس کو کیسے پڑھیں؟
(" یَا عَلِيُّ یَا عَظِیمُ یَا عَلِیمُ یَا حَلِیمُ، اَللَّهُمَّ إنَّكَ مَلِيكٌ مُقْتَدِرٌ مَا تَشَاءُ مِنْ أَمْرٍ يَكُونُ، اللَّهُمَّ أَسْعِدْنِيْ في الدَّارَیْنِ اللَّهُمَّ اقْضِ عَنِّي الدَّیْنَ")
ترجمہ درج ذیل ہے:
ترجمہ: اے بلند و برتر، اے عظمت والے، اے سب کچھ جاننے والے، اے حِلم والے (بردبار)، اے اللہ! بے شک آپ بادشاہ ہیں، قدرت والے ہیں، جو بھی کام چاہتے ہیں وہ ہوجاتاہے، اے اللہ! مجھے دونوں جہانوں (دنیا و آخرت) میں سعادت مند (نیک بخت) بنادیجیے، اے اللہ! میرے قرض کی ادائیگی کا انتظام فرمادیجیے!
دعا پڑھنے کی کوئی متعین مقدار نہیں ہوتی، جتنا ہوسکے ، اللہ تعالی سے دعا مانگیں۔
مصنف ابن أبي شيبة - ترقيم عوامة (10/ 254):
’’ عَن سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ قَالَ : دَخَلْت الْمَسْجِدَ وَأَنَا أَرَى أَنِّي قَدْ أَصْبَحْت وَإِذَا عَلَيَّ لَيْلٌ طَوِيلٌ ، وَإِذَا لَيْسَ فِيهِ أَحَدٌ غَيْرِي ، فَقُمْت فَسَمِعْت حَرَكَةً خَلْفِي فَفَزِعْت , فَقَالَ : أَيُّهَا الْمُمْتَلِئُ قَلْبُهُ فَرَقًا ، لاَتَفْرَقْ ، أو لاَتَفْزَعْ وَقُلِ: اللَّهُمَّ إنَّك مَلِيكٌ مُقْتَدِرٌ مَا تَشَاءُ مِنْ أَمْرٍ يَكُونُ ، ثُمَّ سَلْ مَا بَدَا لَكَ ، قَالَ سَعِيدٌ : فَمَا سَأَلْت اللَّهَ شَيْئًا إِلاَّ اسْتَجَابَ لِي‘‘.
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144201200904
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن