بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 شوال 1445ھ 27 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ایک بکراہے وہ پیدائشی ایک کپورے والا ہے اس کی قربانی کا حکم


سوال

ایک بکراہے وہ پیدائشی ایک کپورے والا ہے اس کی قربانی کا کیا حکم ہے؟

جواب

  صورتِ مسئولہ میں مذکورہ بکرے کی قربانی جائز ہے۔             

فتاوی عالمگیری میں ہے :

ْ"ويجوز المجبوب العاج عن الجماع."

(كتاب الأضحية،  ‌‌الباب الأول في تفسير الأضحية، الباب الخامس في بيان محل إقامة الواجب، ج:5، ص:297، ط:دار الفكر بيروت)

فتاوی شامی میں ہے:

"تجوز التضحیة بالمجبوب العاجز عن الجماع."

( ‌‌كتاب الأضحية, ج:6،ص:325، ط: سعید)

فتاوی محمودیہ میں ہے:

"سوال : ایک فوطہ والے جانور کی قربانی درست ہے یا نہیں؟

جواب : اس کی بھی قربانی درست ہے."

( کتاب الاضحیہ ، ج:17،ص:353 ،  دار الافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی)

فتاوی مفتی محمود میں ہے:

"سوال:کہ ایک دنبہ جو کہ موٹا تازہ ہے،لیکن پیدائشی طور پر دنبے کا خصیتین کی ایک طرف ماری ہوئی ہے،اور خصیتین کی دوسری طرف بحال ہے،کیا ایسا دنبہ کی قربانی جائز ہے؟

جواب:ایسے دنبہ کی قربانی جائز ہے،خصیہ کا ذھاب مضر نہیں ہے،جیسا کہ عالمگیری میں مجبوب کی قربانی کا جواز  مصرح ہےخصی کے اطلاق سے بھی ایسی صورت کا جواز معلوم ہوتاہے."

 (فتاوی مفتی محمود، ابواب ِذبح،قربانی، اور عقیقہ کا بیان، ج:9، ص:688، ط:اشتیاق اے مشتاق پریس، لاہور)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144412100380

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں