ہم ایک بھائی اور چار بہنیں ہیں ہمارے والد نے ترکہ میں ایک مکان چھوڑ ہے وارثوں میں کس تناسب سے تقسیم ہو گا؟
صورت مسئولہ میں میت کے حقوق متقدمہ یعنی تجہیزوتکفین کے اخراجات نکالنے کے بعد،اگر میت پر کوئ قرضہ ہے تو اس کی ادائیگی کے بعد اور اگر میت نے کوئ وصیت کی ہے تو اس کو ایک تہائ سے ادا کرنے کے بعد باقی کل ترکہ کو6 حصوں میں تقسیم کر کے 2 حصے لڑکے کو اور ایک ایک حصہ ہرایک لڑکی کوملے گا۔
صورت تقسیم یہ ہوگی:
میت:(والد)۔۔۔6
لڑکا | لڑکی | لڑکی | لڑکی | لڑکی |
2 | 1 | 1 | 1 | 1 |
یعنی 100 فیصد میں سے 33.33فیصد لڑکے کو اور 16.66 فیصد کر کے ہر ایک لڑکی کو ملیں گے۔
قرآن مجید میں ہے:
يُوصِيكُمُ اللَّهُ فِي أَوْلَادِكُمْ لِلذَّكَرِ
مِثْلُ حَظِّ الْأُنثَيَيْنِ ﴿النساء: ١١﴾
"اللہ تم کو حکم دیتا ہےتمہاری اولاد کے باب میں،لڑکے کا حصہ دو لڑکیوں کے برابر"
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144408100145
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن