بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ایک بیٹی اور بھتیجوں میں تقسیم وراثت


سوال

اگر ماں کا انتقال ہوجائے، اس کی اکلوتی بیٹی ہو اور اس کے بھائی کے بیٹے ہوں اور اس کی بینک میں رقم موجود ہو تو وراثت کیسے ہوگی؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں  بینک میں جمع شدہ اصل رقم میں وراثت جاری ہوگی،  تاہم اگر اس جمع شدہ رقم کے ساتھ سودی رقم بھی اکاؤنٹ میں ہو تو اس زائد سودی رقم کو  وصول کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔

بہرحال اگر مرحومہ کے ترکہ میں قرضوں کی ادائیگی اور جائز وصیت ہو تو اس کو نافذ کرنے کے بعد مرحومہ کے ترکہ میں 50% حصہ اس کی اکلوتی بیٹی کا ہے اور بقیہ ترکہ مرحومہ کے  بھائی کے تمام بیٹوں میں برابر تقسیم کیاجائے گا۔

نوٹ : یہ تقسیم اس وقت ہے جب مرحومہ کے انتقال کے وقت مرحومہ کے والدین، شوہر، بیٹا، بھائی زندہ نہ ہوں۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144109203036

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں