ایک عورت اپنی زندگی میں کل کتنے نکاح کر سکتی ہے؟
صورتِ مسئولہ میں عورت کے لیے زندگی میں نکاح کی تعداد متعین نہیں ہے، البتہ عورت ایک وقت میں ایک آدمی کے نکاح میں رہ سکتی ہے، ددسرے سے نکاح کرنا جائز نہیں ہے،شوہر کا انتقال ہو جائے یا وہ طلاق دے دے تو عورت عدت کے بعد دوسرے مرد سے نکاح کر سکتی ہے۔
فتاوی ہندیہ میں ہے:
"لا يجوز للرجل أن يتزوج زوجة غيره وكذلك المعتدة".
(كتاب النكاح، الباب الثالث في بيان المحرمات، القسم السادس المحرمات التي يتعلق بها حق الغير،ج:1، ص:280، ط:دار الفكر بيروت)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144507100290
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن