بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

23 شوال 1445ھ 02 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

ایک عورت اپنی زندگی میں کل کتنے نکاح کر سکتی ہے؟


سوال

ایک عورت اپنی زندگی میں کل کتنے نکاح کر سکتی ہے؟

جواب

صورتِ  مسئولہ  میں عورت کے لیے زندگی میں نکاح کی تعداد متعین نہیں ہے،  البتہ عورت  ایک وقت  میں ایک آدمی کے  نکاح میں رہ سکتی ہے، ددسرے سے نکاح  کرنا جائز نہیں ہے،شوہر کا انتقال ہو جائے یا وہ طلاق دے دے تو عورت عدت کے بعد  دوسرے مرد سے نکاح کر سکتی ہے۔

فتاوی ہندیہ میں ہے:

"‌لا ‌يجوز ‌للرجل ‌أن ‌يتزوج ‌زوجة ‌غيره وكذلك المعتدة".

(كتاب النكاح، الباب الثالث في بيان المحرمات، القسم السادس المحرمات التي يتعلق بها حق الغير،ج:1، ص:280، ط:دار الفكر بيروت)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144507100290

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں