بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

9 شوال 1445ھ 18 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

احتیاطًا نکاح کی تجدید


سوال

کیا کچھ عرصے بعد میاں بیوی کو اپنا نکاح دہرانا چاہیے؟

جواب

فقہاءِ کرام رحمہم اللہ  نے احتیاطاً تجدید نکاح کی یہ صورت  لکھی  ہے کہ  ناواقف لوگوں کو چاہیے کہ وہ مہینہ میں ایک یا دو مرتبہ نکاح کی تجدید کرلیا کریں؛ اس لیے کہ غلطی  میں ان سے کہیں  کوئی کفریہ کلمہ سرزد نہ ہوگیا ہو اور اگر مردوں سے نہیں تو عورتیں اس طرح غلطیاں بہت کرتی ہیں۔ تاہم  تجدید نکاح کا یہ حکم احتیاطاً ہے، لازمی نہیں۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين میں ہے:

"والاحتياط أن يجدد الجاهل إيمانه كل يوم ويجدد نكاح امرأته عند شاهدين في كل شهر مرة أو مرتين، إذ الخطأ وإن لم يصدر من الرجل فهو من النساء كثير".

(مقدمة رد المحتار، ج: 1/ صفحة: 42، ط: ایچ، ایم، سعید)

فقط و الله أعلم


فتوی نمبر : 144202201039

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں