بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

19 شوال 1445ھ 28 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

احساس پروگرام کے تحت ملنے والی رقم کا حکم


سوال

احساس کفالت پروگرام کے تحت جو خواتین کو رقم ملتی ہے اس سے لمبے پروسیس سے گزرنا پڑتا ہے تو کیا یہ رقم مستحق وغیر مستحق دونوں کے لیے لینا جائز ہے یا نہیں؟

جواب

حکومت کی جانب سے یہ رقم اگر صرف فقراء کو دی جارہی ہے، اور یہ رقم لینے والی  خاتون غریب نہیں ہے تو اس کے لیے یہ رقم لینا جائز نہیں ہے۔ فقیر کا مطلب یہ ہے کہ اس خاتون کے پاس اپنی ضرورت و استعمال کی اشیاء کے علاوہ اتنا مال یا سامان موجود نہ ہو جس کی مالیت ساڑھے باون تولہ چاندی کی مالیت کے برابر ہو۔

اور اگر سب ہی عوام کے لیے رقم دی جارہی ہے تو یہ رقم وصول کرنے والی  عورت استعمال کرسکتی ہے۔ اصولی بات یہ ہے کہ مذکورہ پروگرام کے تحت دی جانے والی رقم وصول کرنے کی جو شرائط ہیں، ان کے مطابق اگر وہ  خاتون مستحق ہے تو لے سکتی ہے، بصورتِ دیگر اسے اجازت نہیں ہوگی۔

بدائع الصنائع في ترتيب الشرائع میں ہے:

"وكما لايجوز صرف الزكاة إلى الغني لايجوز صرف جميع الصدقات المفروضة والواجبة إليه كالعشور والكفارات والنذور وصدقة الفطر لعموم قوله تعالى: {إنما الصدقات للفقراء} [التوبة: 60] وقول النبي صلى الله عليه وسلم: «لاتحل الصدقة لغني» ولأن الصدقة مال تمكن فيه الخبث لكونه غسالة الناس لحصول الطهارة لهم به من الذنوب، و لايجوز الانتفاع بالخبيث إلا عند الحاجة والحاجة للفقير لا للغني." 

(كتاب الزكوة، فصل فى شرائط ركن الزكوة، ج:2، ص:47، ط:دارالكتب العلمية)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144411100885

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں