بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

موجودہ حالات میں نفلی طواف یا حجر اسود کو بوسہ دینے کے لیے احرام کی چادریں پہن کر مطاف میں جانا


سوال

 آج کل بیت اللہ شریف کے قریب صرف عمرہ ادا کرنے والوں کو آنے کی اجازت ہے باقی صرف طواف یا نماز کے لیے پہلی منزل، دوسری منزل اور کافی فاصلے پر جگہ دی گئی ہے، اب کچھ حضرات صرف نماز ادا کرنے یا طواف یا حجرہ اسود کو بوسہ دینے کے لیے احرام باندھ کر بیت اللہ کے قریب جاتے ہیں اور عذر  یہ پیش کرتے ہیں، کہ انہوں نے صرف احرام باندھا ہے عمرہ کی نیت نہیں کی کیا ایسا کرنا جائز ہے؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں جب حکومت کی طرف سے صرف احرام والے حضرات کو بیت اللہ کے قریب طواف کرنے کی اجازت ہے،اس کے علاوہ لوگوں  کو بیت اللہ کے قریب نفلی طواف کرنے کی اجازت نہیں ،تو صرف اس وجہ سے بغیرنیتِ احرام کے چادریں پہنناکہ بیت اللہ کے قریب  نفلی طواف کرسکوں ،خلافِ واقع اور حقیقت کے برخلاف ہے؛لہذا اس عمل سے اجتناب کیاجائے،لیکن اگر کوئی شخص صرف احرام کی چادرپہن کر طواف کرے گا تو طواف ہوجائے گا۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144402100126

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں